یادیں اور یادگاریں

ستر سالہ شاعر

ستر سالہ شاعر
ایک تازہ غزل
سن ستانوے اٹھانوے کی بات ہے – ایک ہلکے پھلکے وجود کے ادبی رسالے نے احمد فراز مرحوم کی تصویر اپنے سرورق پر چھاپی اور فراز صاحب کو سالگرہ کی مبارکباد لکھی – صاحب رسالہ نے پرچہ فراز صاحب کو پیش کیا تو بجائے داد پانے کے الٹا ان سے ڈانٹ سننے کو ملی –
وجہ یہ کہ اس تصویر کے نیچے کیپشن تھا – احمد فراز کی 66 سالگرہ پر مبارک باد –
فراز صاحب بولے یہ 66 سال لکھنا کیا ضروری تھا —
فراز صاحب طبعا” جوان تھے ، ان کی شاعری کا بانکپن کبھی کم نہیں ہوگا – ان کی شاعری آنے والی نوجوان نسل کی بھی ترجمان رہے گی – سو ان کو چھیاسٹھ سالہ کہلانا اچھا نہ لگا – لیکن آپ کا یہ شاعر اب ستر برس کا ہو گیا ہے اور خوش ہے کہ اس پر آشوب زمانے میں ابھی زندہ تو ہے – اس خصوصی موقع پر چند اشعار خاص طور پر کہے ہیں – دیکھئے ، اس عمر کی شاعری اور وہ بھی غزل جیسی تنک مزاج صنف ، آپ کی سماعتوں پر کیا دستک دیتی ہے —
غزل
ظفر خان نیازی
مثال ریگ مٹھی سے پھسلتا جا رہا ہوں
ظفر لوگوں کے جیون سے نکلتا جا رہا ہوں
بہت آساں بہت جلدی سفر ڈھلوان کا ہے
سو پتھر کی طرح پگ پگ اچھلتا جا رہا ہوں
کھنچا جاتا ہوں یوں اگلے پڑاو کی کشش میں
تھکن سے چور ہوں میں پھر بھی چلتا جا رہا ہوں
ہنر اس کھوکھلی دنیا میں جینے کا یہی ہے
برنگ آب ہر سانچے میں ڈھلتا جا رہا ہوں
کبھی محفل سے آٹھ آتا تھا اک ترچھی نظر پر
اور اب نفرت کی ہر پڑیا نگلتا جا رہا ہوں
ادا کرنے لگا ہوں روشنی کرنے کی قیمت
برابر جل رہا ہوں اور پگھلتا جا رہا ہوں
پرانے ذائقوں میں فرق سا کچھ آگیا ہے
میں اپنا ذوق بھی کچھ کچھ بدلتا جا رہا ہوں
میں کس معیار سے اپنا مآل کار پرکھوں
بگڑ کر رہ گیا ہوں یا سنبھلتا جا رہا ہوں
ظفر بار ثمر سے جھک گیا ہوں میں زمین پر
جہاں والے سمجھتے ہیں سپھلتا جا رہا ہوں
(اس غزل پر آپ سب کی طرف سے جو رسپانس ملا ہے اس سے مجھے مسرت آمیز حیرت ہوئی ہے – اس سال میں میری یہ غزل میرے دیگر کلام سے شاید سب سے زیادہ پسند کی گئی ہے – تادم تحریر 338 لائکس آچکی ہیں –
میرا یہ کلام کوئی مایوسی کا اعلان نہیں تھا – میں اپنی زندگی کا ایک ایک لمحہ انجائے کر رہا ہوں –
یہ وضاحت مجھے یوں کرنا پڑی یے کہ اس سے کچھ دوستوں کو شاید یہ خیال گزرا ہے کہ میں نے یہ غزل کسی ڈیپرشن کی وجہ سے کہی ہے ، ایسا ہرگز نہیں ہے – مجھ پر اللہ پاک کا خصوصی کرم ہے جس کی ایک مثال آپ کی دعائیں بھی ہیں – آپ سب نے جس طرح محبتوں اور دعاؤں کا اظہار کیا ہے ، اس سے میرا میرے فن پر اعتماد بڑھا ہے –
آپ سب کا شکریہ )
—–”””-”””’—–

Back to top button