شاعری

میانوالی کے اُبھرتے ہوئے شاعر ناصر کمال ناصر کا کلام

جب بھی وہ رشکِ قمر فخرِ جمال آتا ہے
دل دھڑکتا نئیں ہے سانس محال آتا ہے
ہم سے کج بخت کبھی وصل نہیں پاسکتے
لب پہ رہ رہ کے مگر زکروصال آتا ہے
رات کو جب بھی کبھی نیند نہ آتی ہو تمھیں
کس کی یاد آتی ہے؟ تب کس کا خیال آتا ہے؟
کون بھاتا ہے انہیں, یہ تو بتاتے بھی نہیں
کان دھرتے ہی نہیں جب یہ سوال آتا ہے
حسن پر فخر کریں آپ بھلا کیا معنے
خاک ہو جاتا ہے جب اس پہ زوال آتا ہے
ہم تو راضی بَرضا ہیں اے ہمارے مولا
آپ کو دیکھنا ہم بندوں کا حال آتا ہے
تم کہاں اس کی جھلک سہ بھی سکو گے ناصر
بام پر اپنے وہ جب لے کےجمال آتا ہے

Back to top button