میانوالی

چکڑالہ کو تحصیل بناو

تحریر عابد ایوب اعوان

وزیراعظم پاکستان عمران خان کے آبایٗ حلقہ میانوالی میں تھانہ چکڑالہ کا علاقہ ضلع میانوالی کا پسماندہ ترین علاقہ شمار کیا جاتا ہے۔ اسلام آباد سے کراچی مین ہایٗ وے سڑک پر تین گھنٹے کی مسافت کے فاصلے پر ڈھک پہاڑی کے دامن میں خوبصورت نمل جھیل کے اردگرد تقریبا سوا لاکھ کی آبادی پر مشتمل یہ علاقہ چار یونین کونسلز پر مشتمل ہے۔ اسی علاقے سے گزرتے ہوےٗ عمران خان کو اس علاقے کی خوبصورتی نے متاثر کرکے اپنی طرف کھینچا تو عمران خان نے اس علاقے کی پسماندگی کو محسوس کرتے ہوےٗ اس علاقے میں بین الاقوامی سطح کی نمل یونیورسٹی قائم کردی۔ عمران خان کا خواب ہے کہ اس علاقے میں دنیا کا بہترین نمل شہر علم بنایا جاےٗ۔ جسطرح عمران خان سیاحت کے شعبے کو اہمیت دیکر پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے کی بات کرتے ہیں تو اگر اس علاقے نمل کو سیاحت کے حوالے سے ڈیویلپ کرکے پروموٹ کیا جاےٗ تو یقیناً نمل اپنی خوبصورتی اور قدرتی مناظر میں اتنی کشش رکھتا ہے کہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لے گا۔ نمل یونیورسٹی کے سامنے نمل جھیل کو سیاحتی حوالے سے ایک بہترین پوائنٹ بنایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں پر ایک انٹرنیشنل لیول کا کرکٹ گراونڈ بھی بنایا جاےٗ تو یہ لوکیشن بہترین ثابت ہو سکتی ہے۔ اہلیان تھانہ چکڑالہ برسوں سے پسماندگی اور محرومیوں کا شکار ہیں۔ تعلیم ، صحت اور انفراسٹرکچر کی بنیادی سہولیات سے آج کے اس جدید دور میں بھی اس علاقے کے باسی محروم ہیں۔ یہاں سے منتخب ہونے والے ایم پی اے اور ایم این اے کا رشتہ ان لوگوں سے صرف ووٹ لینے کی حد تک ہی رہا جو کہ اپنی بڑی بڑی پراڈو گاڑیوں میں یہاں کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر صرف انتخابات کے موسم میں ہی نظر آتے ہیں۔ اور انتخابات میں یہاں سے جیتنے کے بعد یہاں کے باسیوں کے ووٹوں کا قرض سلیبوں ، پلیوں اور نلکوں کی صورت میں اتارتے آےٗ ہیں۔ گزشتہ چند سالوں سے تھانہ چکڑالہ کے لوگوں خصوصا یہاں کی نوجوان نسل میں اپنے علاقے کی پسماندگی اور محرومیوں کے خاتمے کے لیئے احساس اور شعور اجاگر ہوتا ہوا دکھایٗ دے رہا ہے اور پچھلے ایک سال سے نوجوان نسل چکڑالہ کو الگ تحصیل بنانے کا مطالبہ کرتے نظر آرہے ہیں۔ یہاں کے مقامی سیاسی وڈیرے بھی اب اس بات کو سمجھ چکے ہیں کہ اب زیادہ دیر تک یہاں کے لوگوں کو پسماندہ رکھ کر اپنی سابقہ روائتی سیاست کو مذید آگے جاری نہیں رکھ سکتے۔ اب اس علاقے کی مقامی سیاست میں وہی کامیاب ہوگا جو یہاں کے لوگوں کی پسماندگی ختم کر کے سلیبوں ، پلیوں اور نلکوں کی سیاست کی بجاےٗ اس علاقے کے لیئے میگا پروجیکٹس لاےٗ گا۔
آج کا دور سوشل میڈیا کا دور ہے اور باقی دنیا کی طرح یہاں کے لوگ بھی سوشل میڈیا سے متاثر ہو کر شعور اور آگاہی کی اس سطح پر آچکے ہیں کہ اپنے ھقوق کے تحفظ کے لیئے سوشل میڈیا کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ یہاں کے لوگ خصوصا نوجوان نسل سوشل میڈیا کے توسط سے اپنے حقوق کے لیئے آواز اٹھا کر اپنے علاقے کی ترقی کے لیئے متحد ہو چکے ہیں اور اپنی مقامی سیاسی قیادت کو بھی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے لے آےٗ ہیں ۔ یہاں کے مقامی سیاسی وڈیرے جو کہ نسلوں سے اپنی ذاتی دشمنیوں ، جھوٹی اناوں اور اپنی اپنی سیاست کے چکر میں گھر کر اس علاقے کی پسماندگی اور محرومیوں کی وجہ بن کر علاقے کی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوےٗ تھے اب ایک پلیٹ فارم پر علاقے کی ترقی اور حقوق کے تحفظ کے لیئے یکجا اور یک زبان ہو کر اپنی تمام دشمنیوں کو پس پشت ڈال کر چکڑالہ کو تحصیل بناو کے مطالبے پر ایک ہو چکے ہیں جس کی مثال دیکر پورا میانوالی تعریف کر رہا ہے۔ یہاں سے منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے ایم پی اے کی تڑی اہلیان تھانہ چکڑالہ کے اتحاد کی وجہ بنی جنہوں نے پچھلے انتخابات میں تھانہ چکڑالہ کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ جیت کر چکڑالہ کو تحصیل کا درجہ دلواوں گا مگر جیت کر ایم پی اے بننے کے بعد بجاےٗ یہاں کے لوگوں کے چکڑالہ کو تحصیل بناو کے مطالبے کی حمائت کرتا الٹا اپنے علاقے داود خیل کو تحصیل بنا کر تھانہ چکڑالہ کو تحصیل داود خیل میں شامل کرنے کی تڑیاں دینے لگا۔ داود خیل کا تھانہ چکڑالہ سے ستر کلومیٹر کا فاصلہ ہے جو کہ کسی بھی صورت درست نہیں کہ تھانہ چکڑالہ کو تحصیل داود خیل کے ساتھ ملا دیا جاےٗ۔ تھانہ چکڑالہ کی چاروں یونین کونسلز کے چیئرمینز ، اپوزیشن رہنما اور تمام سیاسی دھڑے تحریک یکجہتی چکڑالہ کے پلیٹ فارم پر متحد ہو چکے ہیں۔ اس سلسلے میں تحریک یکجہتی چکڑالہ کے زیراہتمام متعدد اکٹھ اور اجلاسوں کے بعد گزشتہ دن تھانہ چکڑالہ کی چاروں یونین کونسلز سے تمام مقامی سیاسی قیادت اکٹھی ہو کر میانوالی کے ایک مقامی ہوٹل میں میانوالی کے تمام مقامی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے سامنے چکڑالہ کو تحصیل بناو کے حوالے سے بریفنگ دی جا چکی ہے اور اپنے اگلے لائحہ عمل میں اب پورے تھانہ چکڑالہ میں چکڑالہ کو تحصیل بناو کے مطالبے کے حوالے سے عوامی اجتماوں کا انعقاد عمل میں لایا جایٗگا۔ تھانہ چکڑالہ کی نوجوان نسل کا کہنا ہے کہ انہوں نے روائتی سیاستدانوں کو رد کر کے عمران خان کو اپنا ایم این اے منتخب کیا ہے اور اب انکا ایم این اے عمران خان وزیراعظم پاکستان بن چکا ہے۔ عمران خان وزیراعظم پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بطور وزیراعظم اپنے صوابدیدی اختیارات کا استعمال کرتے ہوےٗ چکڑالہ کو تحصیل کا درجہ دلوا کر میانوالی کے اس پسماندہ ترین علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اور اس علاقے کو سیاحت کے حوالے سے ڈیویلپ کر کے پروموٹ کیا جاےٗ تاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا سے سیاح اس علاقے میں آئیں اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں یہ علاقہ بین الاقوامی طور پر ایک سیاحتی مرکز بن کر اپنا حصہ ڈال سکے۔ میانوالی میں نئی تحصیل کا فیصلہ عوام کو ریلیف دینے ، پسماندہ علاقوں کو ترقی دینے ، تحصیل ہیڈکوارٹر سے ذیادہ فاصلے اور انتظامی بنیادوں پر کیا جائے۔ تحصیل بنانے کے لیئے حکومت کو میرٹ ، اصول اور حقیقت پسندی کو ملحوظ خاطر رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اگر فاصلے ، پسماندگی ، آبادی ، نمل یونیورسٹی اور مستقبل میں اس علاقے کی سیاحتی اہمیت کو مدنظ رکھا جاےٗ تو چکڑالہ ہی تحصیل کا درجہ حاصل کرنے کا حقیقی حقدار ہے۔

Back to top button