سفر نامہ

مولہ چٹوک: بلوچستان کی ایک جنت نشاں وادی. (نسرین غوری )

مولہ چٹوک بلوچستان کے ضلع خضدار کی ایک جنت نشاں وادی مولہ میں ایک آبشار کا نام ہے جو دراصل دریائے مولہ ہے اور چٹوک مقامی زبان میں آبشار کو کہتے ہیں، جس مقام پر یہ دریا آبشار کی صورت پہاڑوں سے باہر آتا ہے اسے مولہ چٹوک یا مولہ واٹر فالز کہتے ہیں۔
مولہ چٹوک خضدار شہر سے تقریباً 85 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ مولہ چٹوک پہنچنے کا ایک راستہ قدیم جھل مگسی روڈ ہے جو آر سی ڈی ہائی وے پر خضدار شہر کے بعد تقریباً 20 کلومیٹر بعد دائیں جانب نکلتا ہے، یہ روٹ دوسرے روٹ سے نسبتاً آسان لگتا ہے کیوں کہ آدھے سے زیادہ روڈ پکا ہے لیکن اس روٹ پر سفر کرنے والوں کے بیان کے مطابق باقی روڈ زیادہ مشکل، دشوار گزار اور M-8 والے راستے سے 35/40 کلومیٹر لمبا ہے۔ مولہ چٹوک پہنچنے کا دوسرا راستہ خضدار سکھر موٹر وے M-8 پر تقریباً دس کلومیٹر کے بعد بائیں جانب ایک پتھریلا راستہ ہے اس راستے کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک چھوٹا سا بورڈ لگا ہے جس پر مولہ آبشارلکھا ہے۔ عموماً مولہ چٹوک پہنچنے کے لیے یہی روٹ اختیار کیا جاتاہے۔ یہ راستہ دراصل دریائے مولہ کے خشک بیڈ سے گزرتا ہے، جو نصف تحصیل خضدار میں اور نصف تحصیل مولہ میں تقسیم ہے۔ یہ پورا راستہ پتھریلا ہے اور جگہ جگہ سے دریائے مولہ کے دھارے اسے کاٹتے ہیں۔ علاقے میں صرف فور بائی فور ٹرانسپورٹ چل سکتی ہے یا پھر گدھے۔

Back to top button