شاعری

نیلم ملک کا غیر مطبوعہ کلام

غیر مطبوعہ )

یہ نیلی آنچ یا نیلم پری ہے !!
ہَوا کی تان پر جو جهومتی ہے

مِرا کمرا مثالِ دشتِ وَحشت
جہاں رَم خُوردہ ہرنی کهو گئی ہے

ﺍُڑا پهرتا ہے پنچهی کینوس پر
مصوّر کی عجب صورت گَری ہے

وہاں تها آج گل کِهلنے کا امکاں
جہاں کل رات ہی بجلی گری ہے

طلب میں قطرہء نیساں کی’ بےدَم
سرِ ساحل کوئی سیپی پڑی ہے

جہاں پر دهوپ ” دن ” لکھ کر گئی تهی
وہاں اب رات نے کالک مَلی ہے

گزارا اِس پہ بهی کر تو رہے ہیں
مگر ﺗُﻮ ہی بتا ‘ یہ زندگی ہے !!

ہے اِس میں طولِ شام ِ غم کا قِصَہ
جو یہ بالِشت بهر کی ڈائری ہے

میسَّر ہے سخُن دانوں کی صُحبت
تبهی اچّهی غزل کاری ہوئی ہے

( نیلمؔ ملک )

Back to top button